چهارشنبه، اسفند ۱۰، ۱۳۹۰

دو شعر

چہرہ حقیقتوں کا نظر تک نہ آ سکا
اک گرد تھی شکوک کی وہ بھی جمی ہوئی

کچھ ظلم کے خلاف ہوا احتجاج بھی
آوازیں چند آئیں مگر تھیں دبی ہوئی
____________


Rafi Bakhsh Qadri

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر