کسی کا غم
ہو کسی شخص کو ملال نہیں
یہ بات سچ
ہے مگر میرے حسب حال نہیں
تلاش ایک
مسلسل سفر کو کہتے ھیں
کمال کی
کوئی حد ہے تو وہ کمال نہیں
غم حیات سے
فرصت کے چند لمحوں میں
خیال یار
سے بہتر کوئی خیال نہیں
عجیب طرز
ہے ملنے کا کیا کہا جائے
جلال بھی
تو نہیں ہے اگر جمال نہیں
وہ کوئی
حسن ہو کردار سے بھی نسبت ہے
وہ خوش
خیال نہیں ہے جو خوش خصال نہیں
بتاہیاں
ہیں مقدر تو پھر شکایت کیا
برا بھی
کیا ہے اگر وہ شریک حال نہیں
حیات زخم
تو ہے سوچنے کی بات ہے یہ
یہ زخم وہ ہے جسے فکر اندمال نہیں
______________
![]() |
| Ghazal by Rafi Badayuni |

هیچ نظری موجود نیست:
ارسال یک نظر