سه‌شنبه، دی ۲۷، ۱۳۹۰

غزل : گو تذکرۂ عظمتِ کردار بہت ہے

گو تذکرۂ عظمتِ کردار بہت ہے
مل جاۓ اگر ایک بھی غمخوار بہت ہے

نفرت کی ہر اک سمت سے یلغار بہت ہے
آؤ نہ ابھی مجمع ِ اغیار بہت ہے

لڑنے کی اگر ظلم سے طاقت نہیں یارو
اک جذبۂ نفرت ہی کا اظہار بہت ہے

انجام سے واقف ہیں مگر دل سے کہیں کیا
بیمار سے کب کہتے ہیں بیمار بہت ہے

دستور ِ زمانہ ہی سہی دیکھ تو لیجے
کہتے ہیں کئی روز سے بیمار بہت ہے
__________________

Rafi Badayuni

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر