کبھی وہ
خود سے بھی برہم دکھائی دیتا ہے
کبھی وہ
لطف مجسّم دکھائی دیتا ہے
زمانہ ہوتا
ہے مجبور رخ بدلنے پر
کسی کا عزم
جو محکم دکھائی دیتا ہے
عروس دہر
کی رنگینئ ِ جمال میں اب
ترے شباب
کا عالم دکھائی دیتا ہے
تلاش ِ
دوست مسافت ہے ایک لامحدود
کہ جس قدر
بھی چلیں کم دکھائی دیتا ہے
___________________
![]() |
| Rafi Bakhsh Qadri Rafi Badayuni |

هیچ نظری موجود نیست:
ارسال یک نظر