شنبه، خرداد ۱۳، ۱۳۹۱

غزل : کبھی وہ خود سے بھی برہم دکھائی دیتا ہے

کبھی وہ خود سے بھی برہم دکھائی دیتا ہے
کبھی وہ لطف مجسّم دکھائی دیتا ہے

زمانہ ہوتا ہے مجبور رخ بدلنے پر
کسی کا عزم جو محکم دکھائی دیتا ہے

عروس دہر کی رنگینئ ِ جمال میں اب
ترے شباب کا عالم دکھائی دیتا ہے

تلاش ِ دوست مسافت ہے ایک لامحدود
کہ جس قدر بھی چلیں کم دکھائی دیتا ہے
___________________ 

Rafi Bakhsh Qadri Rafi Badayuni
 

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر