بتا نہ منزلِ جاناں کا راستہ مجھ کو
بہت ہے شوق فراواں کا حوصلہ مجھ کو
خود اپنے شعروں پہ اکثر گماں گزرتا ہے
سنا رہا ہے کوئی جیسے واقعہ مجھ کو
جنوں نواز اداؤں کے روبرو یارو!
نہ اب ہے ضبط کا یارا، نہ حوصلہ مجھ کو
تلاشِ دوست کی راہیں عجیب راہیں ہیں
کہ قربتوں میں بھی لگتا ہے فاصلہ مجھ کو
مرا خلوص مری زندگی کا حصّہ ہے
کسی کا طرز عمل اس سے واسطہ مجھ کو
میں راہِ زیست میں تنہا کبھی نہیں رہتا
کسی کی یادوں کا ملتا ہے قافلہ مجھ کو
هیچ نظری موجود نیست:
ارسال یک نظر