چهارشنبه، خرداد ۱۹، ۱۳۹۵

Ghazal : Bataa Na Manzile Janaa Ka Rasta Mujhko

Rafi Badayuni Poetry
A Ghazal by Rafi Bakhsh Qadiri Rafi Badayuni

 غزل

بتا نہ منزلِ جاناں کا راستہ مجھ کو
بہت ہے شوق فراواں کا حوصلہ مجھ کو

خود اپنے شعروں پہ اکثر گماں گزرتا ہے
سنا رہا ہے کوئی جیسے واقعہ مجھ کو

جنوں نواز اداؤں کے روبرو یارو!
نہ اب ہے ضبط کا یارا، نہ حوصلہ مجھ کو

تلاشِ دوست کی راہیں عجیب راہیں ہیں
کہ قربتوں میں بھی لگتا ہے فاصلہ مجھ کو

مرا خلوص مری زندگی کا حصّہ ہے
کسی کا طرز عمل اس سے واسطہ مجھ کو

میں راہِ زیست میں تنہا کبھی نہیں رہتا
کسی کی یادوں کا ملتا ہے قافلہ مجھ کو

رفیع بخش قادری رفیع بدایونی


ग़ज़ल

बता न मंज़िले जानां का रास्ता मुझको
बहुत है शौक़े फ़रावां का हौसला मुझको

ख़ुद अपने शेरों पे अक्सर गुमाँ गुज़रता है
सुना रहा है कोई जैसे वाक़िआ मुझको

तलाशे दोस्त की राहें अजीब राहें हैं
कि क़ुरबतों में भी लगता है फ़ासला मुझको

मैं राहे ज़ीस्त में तन्हा कभी नहीं रहता
किसी की यादों का मिलता है क़ाफ़िला मुझको

रफ़ी बख़्श क़ादिरी रफ़ी बदायूनी

Rafi Badayuni Poetry
Ghazal by Rafi Bakhsh Qadiri Rafi Badayuni

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر