غزل
سلوکِ دوست سے بیزار کیا ہوا ہوں میں
خیال یہ ہے بلندی سے گر گیا ہوں میں
بدلتے وقت نے ہر چیز کو بدل ڈالا
خلوص ویسا کہاں ہے جو سوچتا ہوں میں
مجھے لگا ہے کہ تحلیل ہو گیا ہے وجود
کبھی جب ان کے خیالوں میں کھو گیا ہوں میں
محبتوں کا حسیں دور آنے والا ہے
یہ رخ بھی ان کی عداوت کا دیکھتا ہوں میں
مرے شعور میں ماحول کی ہے بے چَینی
نواۓ وقت ہوں اک درد کی صدا ہوں میں
شکایتوں میں گنوانے سے اس کو کیا حاصِل
زرا سا وقت ملا ہے تو آ گیا ہوں میں
رہِ حیات کے ہر موڑ پر یہ لگتا ہے
فریب کار کی باتوں میں آ گیا ہوں میں
اب اپنی زیست کی تپتی ہوئی سی راہوں پر
کسی درخت کے ساۓ کو ڈھونڈھتا ہوں میں
مجھے یہ طرز تجاہل عجیب لگتا ہے
وہ کہہ رہے ہیں کہیں آپ سے ملا ہوں میں
رفیع بخش قادری رفیع بدایونی
سلوکِ دوست سے بیزار کیا ہوا ہوں میں
خیال یہ ہے بلندی سے گر گیا ہوں میں
بدلتے وقت نے ہر چیز کو بدل ڈالا
خلوص ویسا کہاں ہے جو سوچتا ہوں میں
مجھے لگا ہے کہ تحلیل ہو گیا ہے وجود
کبھی جب ان کے خیالوں میں کھو گیا ہوں میں
محبتوں کا حسیں دور آنے والا ہے
یہ رخ بھی ان کی عداوت کا دیکھتا ہوں میں
مرے شعور میں ماحول کی ہے بے چَینی
نواۓ وقت ہوں اک درد کی صدا ہوں میں
شکایتوں میں گنوانے سے اس کو کیا حاصِل
زرا سا وقت ملا ہے تو آ گیا ہوں میں
رہِ حیات کے ہر موڑ پر یہ لگتا ہے
فریب کار کی باتوں میں آ گیا ہوں میں
اب اپنی زیست کی تپتی ہوئی سی راہوں پر
کسی درخت کے ساۓ کو ڈھونڈھتا ہوں میں
مجھے یہ طرز تجاہل عجیب لگتا ہے
وہ کہہ رہے ہیں کہیں آپ سے ملا ہوں میں
رفیع بخش قادری رفیع بدایونی
![]() |
| A Ghazal by Rafi Bakhsh Qadiri Rafi Badayuni |
![]() |
| Urdu Poetry by Rafi Bakhsh Qadiri Rafi Badayuni |
ग़ज़ल
सुलूके दोस्त से बेज़ार क्या हुआ हूँ मैं
ख़्याल ये है बुलन्दी से गिर गया हूँ मैं
बदलते वक़्त ने हर चीज़ को बदल डाला
ख़ुलूस वैसा कहाँ है जो सोचता हूँ मैं
मुझे लगा है कि तहलील हो गया है वजूद
कभी जब उन के ख़यालों में खो गया हूँ मैं
मुहब्बतों का हसीं दौर आने वाला है
ये रुख़ भी उन की अदावत का देखता हूँ मैं
अब अपनी ज़ीस्त की तपती हुई सी राहों पर
किसी दरख़्त के साये को ढूँढता हूँ मैं
रफ़ी बख़्श क़ादिरी रफ़ी बदायूनी
सुलूके दोस्त से बेज़ार क्या हुआ हूँ मैं
ख़्याल ये है बुलन्दी से गिर गया हूँ मैं
बदलते वक़्त ने हर चीज़ को बदल डाला
ख़ुलूस वैसा कहाँ है जो सोचता हूँ मैं
मुझे लगा है कि तहलील हो गया है वजूद
कभी जब उन के ख़यालों में खो गया हूँ मैं
मुहब्बतों का हसीं दौर आने वाला है
ये रुख़ भी उन की अदावत का देखता हूँ मैं
अब अपनी ज़ीस्त की तपती हुई सी राहों पर
किसी दरख़्त के साये को ढूँढता हूँ मैं
रफ़ी बख़्श क़ादिरी रफ़ी बदायूनी


هیچ نظری موجود نیست:
ارسال یک نظر