سه‌شنبه، فروردین ۱۹، ۱۳۹۳

غزل : وہم و گماں نہ آئے خبردار دیکھ کر

غزل

 وہم و گماں نہ آئے خبردار دیکھ کر
جذبات سے یقین کا اظہار دیکھ کر

گھر کا سکون زیست کا سایہ نظر میں تھا
ہم رک گئے تھے سایۂ دیوار دیکھ کر

دل کے معاملات تھے اٹھتے رہے قدم
ہر بار سوچتے رہے اس بار دیکھ کر

باقی سفر ہے دھوپ کی وادی ہے سامنے
کیوں خوش ہوئے ہو سایۂ اشجار دیکھ کر

ہر شخص اک خلوص کا پیکر ملا مجھے
ٹوٹی ہوئی مکان کی دیوار دیکھ کر

رفیع بخش قادری رفیع بدایونی

 ____________________

Rafi Badayuni Poetry
A Ghazal by Rafi Bakhsh Qadiri Rafi Badayuni

 

هیچ نظری موجود نیست:

ارسال یک نظر