شنبه، اردیبهشت ۲۰، ۱۳۹۳

غزل : میرے حالات کو خوشی کی تلاش

غزل

میرے حالات کو خوشی کی تلاش
ریگ زاروں کو ہے نمی کی تلاش

ہے وہ بے سود ہو کسی کی تلاش
اس زمانے میں آدمی کی تلاش

خود کو ہم ڈھونڈنے کو نکلے ہیں
اب نہیں ہے ہمیں کسی کی تلاش

زندگی سے وہ خود بھی خوش تو نہیں
جس کا ملنا ہے زندگی کی تلاش

ایسا بدلا مزاق حسن کہ اب
بانکپن کو ہے سادگی کی تلاش

رنج و غم مجھ کو ڈھونڈتے ہی رہے
مفلسوں کو رہی غنی کی تلاش

شاہراہوں پہ میں اکیلا ہوں
ذہن میں ہے کسی گلی کی تلاش

زیست میں سایۂ سکوں کا خیال
دھوپ میں جیسے چاندنی کی تلاش


رفیع بخش قادری رفیع بدایونی
__________________________ 

Rafi Badayuni Poetry
A Ghazal by Rafi Bakhsh Qadiri Rafi Badayuni
 
Find him of Facebook.